Al-Kitab Foundation Al-Kitab Foundation

معھدالکتاب کتاب والسنہ.، سیہن، نوادہ بہار ایک مختصر تعارف

مدرسہ معہد الکتاب والسنہ سیہین کا قیام یکم محرم الحرام 1434 ھجری بمطابق 15 اکتوبر 2015 عمل میں آیا. اور ایسے علاقے میں اس کا قیام عمل میں آیا جہاں اس کی سخت ضرورت تھی ، صرف خاص اسی  گاؤں سیہین ہی نہیں بلکہ آس پاس کے جتنے گاؤں ہیں جیسے ڈہری، دونا،انارپور،  پکڑیا، جوتا، ہدسہ وغیرہ سب کےلیے اس کا وجود خدا کا ایک بڑا انعام ہے، کاش کہ علاقے والے اس کی اہمیت اور قدر کو محسوس کریں.
مگر افسوس اور حسرت اس پر ہے کہ آس پاس کے علاقے کا تعاون خواہ ظاہری ہو یا باطنی نا کے برابر ہے. اس کے ساتھ مدرسے سے استفادہ بھی نا کہ برابر ہے کہ علاقے کے  بچے جیسے اور جتنے ہونے چاہیے تھے نہیں ہیں. لیکن مدرسے کا خوش کن پہلو یہ ہے کہ مکتب میں سیہین ہی گاؤں کے بچوں کی تعداد بڑھ رہی ہے گویا کہ مدرسے کو گاؤں کا اعتماد حاصل ہورہا ہے. انتہائی معمولی ماہانہ فیس پر بچے مکتب میں معیاری دینی تعلیم حاصل کر رہے ہیں. اور یہ مدرسہ الکتاب فاؤنڈیشن نوادہ کے زیر اہتمام اور زیر انتظام چل رہا ہے جو کہ ایک تعلیمی اور رفاہی ادارہ ہے.
خدائے بزرگ و برتر کے فضل سے اس دین بیزار علاقے میں مدرسہ اب تک قائم ہے. دل سے دعا گو ہوں کہ یہ گلشن یونہی شاد و باد رہے مزید پھولے پھلے. اللہ تعالٰی مزید ہمت و حوصلہ اور استقامت عطا فرمائے برادر مکرم مولانا نوشاد صاحب بانی و ناظم مدرسہ ہذا اور ان کے رفیق مدرسہ ہذا کے استاذ محترم جناب مولانا اشفاق احمد صاحب قاسمی کو ان دونوں حضرات کی شبانہ روز توجہ اور محنت سے مدرسہ چل رہا ہے اور آگے بڑھ رہا ہے.
علاقے والوں سے خصوصاً اور گروپ کے احباب سے عموماً یہ گذارش ہے اور درخواست ہے کہ مولانا ہمارے حصے کا کام کر رہے ہیں تو ہماری یہ مذہبی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ہم دامے درمے سخنے مدرسے کا تعاون کر کے مدرسے کی بنیاد کو مضبوط کریں اور اس تعلیمی تحریک کو آگے بڑھائیں. تعاون ممبر بن کر بھی کرسکتے ہیں اور ایسے بھی کرسکتے ہیں. ممبر بن کر تعاون کی شکل کیا ہوگی نیچے آپ ملاحظہ کریں.


نرہٹ، پالی، شیخ پورہ، باب نور ( ببھنور ) مروئ ،بھٹ بیگھہ اور اس جیسے  دوسرے علاقے جہاں مسلمانوں کی اچھی آبادی ہے، اگر ان علاقوں کے افراد اس گروپ میں شامل ہیں تو ان سے ایک عاجزانہ درخواست ہے کہ اپنے گاؤں کے بچوں کو تیار کرکے اس مدرسے میں بھیجیں، اور اس بارے میں غور و فکر کریں، مسلم معاشرے اور سماج کے لیے یہ آپ کا بڑا تعاون ہوگا اور عنداللہ آپ کےلیے یہ صدقہ جاریہ ہوگا، یا مولانا نوشاد صاحب سے اس تعلق سے مشورہ کر کے اس سلسلے میں ضرور کچھ پیش رفت کریں. اس لیے کہ طلباء سے مدرسے کی آبادی ہے اور مدرسے کی آبادی سے علاقے کی آبادی ہے.  موجودہ اور آنے والی نسلوں کے دین و ایمان کی بقا اس میں مضمر ہے کہ ان کا رشتہ مدرسوں اور مکتبوں سے جوڑ دیں. اگر ہم نے یہ کام انجام دے دیا تو یہ بجائے خود ایک بڑا قابل قدر کام ہوگا اور خود پر اور آنے والی نسلوں پر بڑا احسان ہوگا، کہ آگے حالات مزید سخت اور خراب ہوں گے اور ان کا مقابلہ ایمانی طاقت اور قوت ہی سے کیا جاسکے گا. مدرسے اور مکاتب ایمانی قوت و طاقت فراہم کرنے کے مراکز ہیں، اس لیے بھی ہم اپنے اور اپنی نسلوں کا رشتہ ان ایمانی مرکزوں سے جوڑیں اور مضبوط کریں.
اللہ تعالٰی ہم سب کو اس کی توفیق عطا فرمائے. آمین یارب العالمین.

محمد طارق اعظم
تعلیم و تدریس
مقیم حال: معہد القاسم شیواجی نگر بنگلور
وطن اصلی : ڈہری، ضلع نوادہ ، بہار
رابطہ نمبر : 7019469662
tarique.azam87@gmail.com

Sign in to publish a comment

0 comment

Be the first to comment on this post.